Quantcast
Channel: Poetry –سلام اردو ڈاٹ کام
Viewing all articles
Browse latest Browse all 77

آٹھویں دروازے پر دستک

$
0
0

اور پھر اس نے ہاتھ بڑھا کر بادل کا اک ٹکڑا توڑا۔۔۔ رات گئے سنسان سڑک پر تیز ہوا چنگھاڑ رہی تھی۔۔۔ چلتے چلتے خوف کے مارے خون رگوں میں جمنے لگا تھا جانے کیسے بےمعنی ، بیکار سفر کے آخری دن کے آخری پَل میں پھولے پھولے گالوں والی کمسن بچی میرے سامنے آ نکلی تھی ۔۔۔ میں نے حیرانی سے پوچھا "ننھی! رات کی تنہائی سے ڈر نہیں لگتا۔۔۔؟ وہ اک پیر پہ اچھلی ۔۔۔ میری جانب دیکھا ۔۔۔ اور پھر ہنستے ہنستے بولی "

Source


Viewing all articles
Browse latest Browse all 77

Latest Images

Trending Articles





Latest Images